وہ مسلمان ملک جہاں لوگوں نے 9 ،9 لڑکیوں سے شادی کر رکھی ہے پھر بھی وہاں لڑکیوں کو مردوں کی اشد ضرورت ہے

سعودی عرب میں زیادہ تر مردوں کی ایک سے زیادہ شادیاں ہوتی ہیں، کوئی 3 کرتا ہے تو 5 اور کچھ لوگ تو 9 یا 10 بھی کرتے ہیں جس کی وجہ سے دنیا بھر میں پولی گیمی میرج یعنی زیادہ شادیوں کے حوالے سے عرب ممالک خصوصاً سعودی عرب، قطر اور دبئی کے مرد قابلِ ذکر ہیں۔ وہیں اگر ہم بات کریں کہ یہاں ایک مرد اتنی زیادہ شادیاں کیوں کرتو ہے؟ اس کا جواب گیلوپ سروے کی آبادی

سروے رپورٹ کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ: سعودی عرب جیسے اسلامی ممالک میں جہاں دولت اور شہرت آج بھی مخصوص طبقے کے پاس حد سے زیادہ ہے یعنی جو امراء ہیں ان کی دولت بے حساب ہے وہ چاہے خاندانی جائیداد کی صورت میں ہو یا پھر ذاتی کاروبار کی وجہ سے۔ زیادہ تر ایسے بااثر لوگ ایک سے زیادہ شادیاں کرنے کو ترجیح دیتے ہیں یہ ان کے معاشرے میں اس لئے اچھا سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس سے متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والی عام خواتین بھی دو وقت کی روٹی عزت سے کھا لیتی ہیں جس سے نہ توان کے گھر والوں پر مالی پریشانی رہتی اور نہ انہیں کوئی مسئلہ ہوتا۔ ”اس کے علاوہ چونکہ سعودی عرب میں مردوں کا تناسب عورتوں سے زیادہ ہے، لیکن وہاں طلاق کا تناسب بھی بڑھتا جا رہا ہے جس کی وجہ سے یہ لوگ صرف کنواری لڑکیوں سے ہی نہیں بلکہ بیوہ یا

طلاق یافتہ سے بھی شادی کرلیتے ہیں جوکہ اسلامی قوانین کے مطابق ایک اچھا عمل ہے۔ان معاشروں میں ایک سے زائد شادی کرنے والے مردوں کو بہت عزت دی جاتی ہے لہٰذا یہ وہاں کا اصول ہے کہ جس کے پاس زائد دولت ہے وہ زائد بیویاں رکھتا ہے۔ یہاں ایک بات واضح ہے کہ صرف دولت مند ہی نہیں بلکہ متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے مرد بھی معاشرے میں اپنی عزت کی خاطر کئی شادیاں کرتے ہیں اور پھر سب بیگمات کے ساتھ انصاف سے رہتے ہیں۔گیلوپ سروے میں اس حوالے سے خواتین سے سوا ل کیا گیا کہ کوئی عورت نہیں چاہتی کہ اس کا شوہر دوسری شادی کرے لیکن آپ کے ملک میں اس کا تناسب زیادہ ہے جس پر خواتین نے بتایا کہ ہمارے ہاں جو شخص زیادہ شادیاں کرتا ہے اس کو خواتین اس لئے بھی پسند کرتی ہیں کیونکہ وہ انصاف پسند ہوتا ہے، ہمارے ملک میں

شادی کی خواہش کرنے والا مرد ہی سارے اخراجات اٹھاتا ہے جس پر لڑکیاں خود بھی پہلے سے شادی شدہ مرد سے شادی کرنے کو خوش آئین سمجھتی ہیں۔

Leave a Comment