ایک معمولی سا عمل جو آپ کے دل کو سکون اور ایمان کی دولت سے بھر دے گا ۔

حضورِ اکرم خاتم النبیین ، رحمۃ اللعالمین صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا ہے جس کا مفہوم ہے کہ: ’’لَا تَغْضَبْ وَلَکَ الْجَنَّـۃُ‘‘یعنی غصہ نہ کیا کر ، تو تیرے لئے جنت ہے ۔ (معجم اوسط ج۲ص۲۰حدیث۲۳۵۳) جامِ کوثر پلانے والے ، شفاعت فرمانے والے پیارے پیارے آقا راحۃ العاشقین ، مراد المشتاقین صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا پیارا پیارا ارشاد ہے جس کا مفہوم ہے

 کہ : ’’طاقت وَر وہ نہیں ہوتا جو پہلوان ہو اور دوسرے کو پچھاڑ دے بلکہ طاقت وَر وہ ہوتا ہے جوغصےکے وقت اپنے آپ کو قابو میں رکھے ۔ ‘‘(بخاری ج۴ص۱۳۰حدیث ۶۱۱۴) نبی کریم خاتم النبیین حضرت محمد مصطفیٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ:اللہ پاک فرماتا ہے جس کا مفہوم ہے کہ :’’جو اپنے غصےمیں مجھے یاد رکھے گا ۔ میں اُسے اپنے جلال کے وقت یاد رکھوں گا اور ہلاک (یعنی عذاب )ہونے والوں کے ساتھ اُسے ہلاک(یعنی عذاب ) نہیں کروں گا ۔ ‘‘ (اَلْفِرْدَوْس ج۳ص۱۶۹حدیث۴۴۴۸) سرکارِ مدینۂ منوَّرہ، سلطانِ مکّۂ مکرَّمہ ، شافع محشر حضرت محمد مصطفیٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ معظّم ہے

جس کا مفہوم ہے کہ : جوغصہ نکالنے پر قدرت ہونے کے باوجود غصہ پی جائے ، تو اللہ رب العزت قیامت کے دن اس کے دل کو اپنی خوشنودی سے معمور (یعنی بھر پور) فرمائے گا ۔ (جَمْعُ الْجَوامِع ج ۷ ص ۲۶۹ حدیث ۲۲۹۹) اللہ رب العالمین کے پیارے حبیب، اپنی امت کو بخشوانے والے نبی ، نبی کریم خاتم النبیین رحمۃ اللعالمین حضرت محمد مصطفیٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا جس کا مفہوم ہے کہ: جس نے غصےکوروک لیا حالانکہ وہ اسے جاری( یعنی نافذ) کر نے پر قادر تھا، تواللہ رب العزت قیامت کے دن اُس کو تمام مخلوقات کے سامنے بلائے گا اور اِختیار دے گا

کہ جس حور کو بھی چاہے اسے لے لے ۔ ( ابو داوٗد ج۴ ص۳۲۵ حدیث۴۷۷۷) نبیِّ محترم، رسولِ اکرم ، خاتم النبیین حضرت محمد مصطفیٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کاارشاد ہے جس کا مفہوم ہے کہ : ’’جس شخص نے غصہ کو پی لیا، باوجود اِس کے کہ وہ غصے کو نافذ کرنے پر قُدرت رکھتا تھا ۔ اللہ پاک اُس کے دل کو سُکون اور ایمان سے بھر دے گا ۔ ‘‘ (جامع صغیر ص۵۴۱حدیث ۸۹۹۷ )

Leave a Comment