بیماری کےلیے بہترین وظیفہ

ایک کورا گھڑا لے لیں اگرگھڑا نہیں توپانی کی بوتل لے لیں ، اکتالیس دفعہ سورۃ رحمن اور اکتالیس دفعہ ہی سورۃ تغابن پڑھ کر اس پانی پردم کرلیں زندگی بھرکے لیے یہ پانی کافی ہے پڑھنا بھی ایک دفعہ ہے ایک نشست میں تین چارافراد بھی پڑھ سکتےہیں اوراگرایک فرد پڑھے تو تین چاردن میں بھی پڑھ سکتا ہے

جوپڑھیں پانی پرپھونک ماردیں یہ پانی استعمال بھی کرتے جائیں اوربڑھاتے بھی جائیں اگرہوسکے توایک دفعہ سورۃ رحمن اورسورۃ تغابن روزانہ اس پانی پرپڑھ کرپھونک دیا کریں، کھانا پکانے، چائےبنانے،سالن بنانے،آٹا گوندھنے میں استعمال کریں نہانا نہیں ہےنہ پانی نیچے گرانا ہے جادو جنات،دل کے مریض،فالج کےمریض،آنکھیں اندھی ہوگئ ہوں سب کے لیے عجیب کمال کا عمل ہے سورۃ رحمن اورسورۃ تغابن کے اس عمل سے کوئی مریض نہیں جوٹھیک نہ ہو، سات دفعہ بسم الله الرحمن الرحيم کا اور یا حفیظ گیارہ دفعہ پڑھ کرخود پرحفاظت کا حصارلگائیں پھرپڑھیں۔ ایک آدمی رات کے تین بچے ہائی وے پر سفر کر رہا تھا

کہ اس کی نظر ایک بوڑھی عورت پر پڑی۔ وہ بیچاری سڑک کے کنارے اپنی گاڑی میں بیٹھی تھی۔ وہ سمجھ گیا کہ اس کی گاڑی خراب ہو گئی ہو گی۔ رات کا ایسا پہر تھا اور ہائی وے کے دونوں طرف گھنا جنگل تھا۔ وہ پریشان ہو گیا اور سوچا کہ اگر اس نے بوڑھی عورت کی مدد نہیں کی تو اس پر کوئی جنگلی جانور بھی حملہ آور ہو سکتا تھا۔ اس نے اپنی گاڑی ایک طرف پارک کی اور اتر کر اس عورت کی گاڑی کے پاس چلا گیا۔ عورت اسے دیکھ کر گھبرا گئی اور بولی کہ کیا چاہتے ہو؟ اسے لگا کہ شاید یہ میرے پیسے چھینے گا یا مجھ سے کوئی قیمتی چیز چرائے گا۔ وہ شخص سمجھ گیا

کہ وہ کہ وہ عورت اس پر شک کر رہی تھی۔ وہ گیا اور جا کر اپنی گاڑی سے سٹیپنی نکال لایا۔ اس نے اس بوڑھی عورت کی گاڑی کے قریب آکر بولا کہ میڈم پلیز پریشان نہ ہوں یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ سردار صاحب کے ساتھ ایسا کیوں ہوا؟ دراصل سرادر صاحب اولاد کی صحیح تربیت نہیں کر پائے تھے۔ وہ اولاد کو یہ احساس دلانے میں ناکام ہو گئے تھے کہ دولت سے زیادہ ماں باپ اور رشتے اہم ہوتے ہیں۔ وہ انہیں دین میں والدین کی اہمیت کے بارے میں تربیت دینے میں بھی ناکام رہے تھے۔ وہ انہیں یہ احساس دلانے میں بھی ناکام ہو گئے تھے کہ کیوں اللہ کے نبیﷺ اپنی دائی ماں کے آنے پر تکریم میں کھڑے ہو جاتے تھے۔

سردار صاحب نے دولت کو رشتوں سمیت زندگی کی ہر چیز پر ترجیح دی تھی۔ شاید یہی وجہ تھی کہ ان کی دولت ان کے خاندان کےلیے ناسور بن گئی

Leave a Comment