کس کس نبی ﷺ کو معراج ہوئی انوکھی معلومات مزید جانیں اس آرٹیکل میں

اللہ تعالی نے ہمارے نبیﷺ کے پہلے بھی کئی انبیاء کرام کو معراج کروائی ۔ جس طرح ہمارے نبی پاکﷺ کے معجزات میں دیگر انبیاء سے افضل ہیں ۔ اسی طرح آپﷺ کی معراج بھی باقی انبیاء کرام سے بہت بلند ہے ۔حضرت موسیٰؑ کی معراج یہ تھی کہ وہ کوہ طور پر پہنچے اور اللہ تعالیٰ سے بغیر واسطے کے کلام فرمایا ۔ جب اللہ تعالیٰ کا کلام سنا تو دیدار کا شوق پیدا ہوا ۔ جب دیدار کیلئے عرض کی

جواب آیا کہ تو مجھے ہرگز نہ دیکھ سکے گا ۔ ہاں اس پہاڑ کی طرف دیکھ اگر یہ اپنی جگہ رکا رہا تو مجھے جلد دیکھ لے گا۔ پھر اللہ تعالیٰ نے اپنی تجلی پہاڑ پر ڈالی تو وہ زرہ زرہ ہوگیا اور موسیٰؑ بے ہوش ہوگئے ۔ حضرت ادریسؑ کی معراج یہ تھی کہ پہلے ان کی م و ت کا مزہ چکھنے کی خواہش پر انکی روح قبض کرکے اسی وقت لٹا دی گئی ۔ اس کے بعد دوزخ اور جنت دکھائی گئی جنت میں داخل ہونے کے بعد آپ نے مالک الموت سے فرمایا اب میں یہاں سے نہیں جاؤں گا کیونکہ جنت میں پہنچنے والے کیلئے اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ جنت میں داخل ہونے والے جنت سے نہیں نکالے جائیں گے ۔ اللہ تعالیٰ نے مالک الموت کو وحی بھیجو اس نے جو کچھ کیا میری اجازت سے کیا ۔ وہ میری ہی اجازت سے جنت میں داخل ہوئے ۔ لہذاتم انہیں چھوڑ دو وہ جنت ہی میں رہیں گے ۔ حضرت ادریس ؑ

آسمانوں کے اوپر جنت میں ہیں اور زندہ ہیں۔ حضرت ابراہیم ؑ کی معراج کو قرآن میں بیان کیا گیا اور اسی طرح ہم ابراہیمؑ کو دیکھاتے ہیں کہ ساری بادشاہی آسمانوں اور زمینوں کی ۔ حضرت عیسیٰ ؑ کی معراج یہ ہے کہ جب یہودی حضرت عیسیٰ ؑ کو ق ت ل کرنے کیلئے آپ کے گھر میں داخل ہوئے تو اللہ تعالیٰ نے آپ کو آسمانوں پر اٹھا لیا ۔ ایک شخص کو اللہ تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ ؑ کے مشابے کردیا ۔ یہودیوں نے اس کو حضرت عیسیٰ ؑ سمجھ کر ق ت ل کردیا اور سولی پر چڑھا دیا آپ دوسرے آسمان پر زندہ ہیں اور قیامت سے قریب دنیا میں تشریف لائیں گے اور دجال کو ق ت ل فرمائیں گے ۔ جبکہ حضورﷺ کی معراج یہ تھی کہ آپﷺ معراج کی رات اپنی چچازاد بہن ام حانی کے گھر سے مسجد حرام تشریف لے گئے اور پھر مسجد اقصیٰ گئے اور پھر مسجد اقصیٰ میں انبیاء کی امامت فرمائی اور

انبیاء سے خطاب فرمایا اس کے بعد آسمان پر تشریف لے گئے وہاں انبیاء سے ملاقاتیں فرمائیں۔ یہاں سے آگے گئے اور پھر سدرۃ المنتہیٰ پر پہنچے اور بیت المامور میں فرشتوں کی امامت فرمائی ۔ یہاں کے بعد عرش کی طرف بغیر جبرائیل ؑکے سفر شروع کیا اور قرب خاص میں پہنچے ۔اپنی آنکھوں سے اللہ تعالیٰ کا دیدار کیا اور خاص خلوتوں میں اللہ تعالیٰ سے گفتگو کی ۔ نمازوں کا تحفہ حاصل کیا ۔ اس کے ساتھ ساتھ جنت ودوزخ کی سیر کرنے کے بعد واپس تشریف لائے یہ سفر معراج اس تیزی سے ہوا جس لمحہ سفر شروع ہوا اسی لمحہ حضورﷺ واپسی آچکے تھے۔

Leave a Comment