رات کو بستر سے منہ نکال کر صرف 2 بار پڑھ لو! ایک دوست نے لگاتار یہ عمل کیا آج کروڑوں کا مالک ہے۔

لاکھوں درودو سلام ہوں اس رحمت للعالمین پر جس نے اپنی امت اور تڑپتی انسانیت کے لئے ہزاروں تکلیفیں اُٹھائیں اور مشقتیں برداشت کیں آپ کے ان عظیم احسانا ت کا بدلہ چکانا تو دور کی بات ہے ہم نے کببھی اپنے وقت میں سے تھوڑا ساوقت نکال کر کبھی آپ کی ذات پر درود پاک ہی نہیں بھیجااگر اب تک آپﷺ کے لئے درود پڑھنے کا معمول نہیں رہا تو آئیے سب لوگ سب دوست سب بہن بھائی مل

کر آج سے ہم روزانہ کم از کم سو دفعہ درود شریف پڑھنے کا معمول بناتے ہیں جس کا نفع سراسر ہم کو ملنے والا ہے اور ہر درود پر ہم کو دس نیکیاں ملنے والی ہیں۔ اللہ کی رحمتیں ملنے والی ہیں وہ درود جس کے بھیجنے کا خود رب العزت اور اس کے فرشتے کی طرف سے بھی معمول ہے۔کروڑ پتی لاکھ پتی اور عرب پتی بننے کا خواب تو ہر کوئی دیکھتا ہے آج کے دور میں ہر کوئی چاہتا ہے کہ اس کے پاس اچھی دولت ہو اچھی گاڑی ہواچھا گھر ہو گھر کی ساری ضروریات اس کی دولت سے پوری ہوتی رہیں کبھی کسی کے آگے اس کو ہاتھ نہ پھیلانا پڑے کبھی کسی سے کچھ مانگنا نہ پڑے سب کچھ اس کا اپنا ہو لیکن یہ خواب کیسے پورا ہوگا تو اس تحریر میں بتا نے جارہے ہیں ایک ایسا عمل کہ جس سے آپ کا خواب پورا ہوسکتا ہے اگر آپ کا یقین پکا ہے کہ وہی ذات اللہ ہم کو دولت عطا

فرمانے والا ہے وہی ہمیں رزق دینے والا ہے پورے یقین اور بھروسے کے ساتھ اگر آپ کر لیتے ہیں تو یہ عمل آپ کو بہت فائدہ پہنچائے گا۔ لیکن ایک بات اور کہجب تک آپ کے گھر میں آپ کے پیسوں میں آپ کے رزق میں برکت نہیں ہوگی آپ کبھی بھی دولت مند نہیں بن سکیں گے پیارے آقاﷺ نے فرمایا وہ تھوڑا سامال جو انسان کے گزارے کے لئے کافی ہو وہ بہتر ہے اس مال سے جو زیادہ ہو کیونکہ وہ انسان کو غفلت میں ڈال دے گا اسی طرح وہ بندہ کامیاب ہوگیا جو مسلمان بن کر زندگی بسرکرتا ہے ہمیں یہ جان لینا چاہئے کہ مال کی کثرت ہونا برکت نہیں ہوتی بلکہ برکت وہ ہوتی ہے جس میں رب کی رضا ہو جس میں اللہ خوش ہو جس میں اللہ کی رحمتیں ہوں بلاشبہ وہ انسان بابرکت ہے جو دنیامیں مسکین بن کر زندگی بسر کرتا ہےلیکن اپنی آخرت پر نظررکھتا ہے اس انسان کی وجہ سے اللہ پورے

گھر یا محلے میں برکتیں نازل فرماتا ہے ۔ پیارے پیغمبر ﷺ نے خود اس کی ضمانت دی ہے آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا مجھے تلاش کرنا ہو تو کمزور لوگوں میں تلاش کرنا جن کی معاشرے میں اہمیت نہیں ہوتی جن کی کوئی بات نہیں سنتا کیونکہ تمہیں رزق بھی انہی کمزور لوگوں کی وجہ سے ملتا ہے اور اللہ اس امت کی مدد اس کے نیک لوگوں کی وجہ سے کرتا ہے کبھی بھی مسکینوں سے یتیموں سے منہ مت موڑیں یہ اس بات کی دلیل ہے کہ رحمت اور خیر آپ سے روٹھ گئی ہے ایک صحابی کے بارے میں آتا ہےکہ وہ اس وقت تک کھانا نہیں کھاتے تھے جب تک ان کے ساتھ کسی مسکین کو کھانا کھانے کے لئے نہ بٹھایا جاتا وہ بہت بے چین ہوجاتے تھے تو ہمیں بھی دیکھنا چاہئے تھے اپنے آس پاس گردو نواح میں غریبوں مسکینوں سے محبت کرنی چاہئے ہم بھی جس دن کسی مسکین کی مدد نہ

کرسکیں یا مسکین کو دیکھا نہ ہو اور ہم بے چین ہوجائیں بے قرار ہوجائیں تو سمجھ لیں کہ اللہ تعالیٰ نے آپ میں خیر و برکت کا عنصر پیدا کر دیا ہے ۔ جہاں گناہ ہوتے ہیں وہاں سے خیرو برکت اٹھ جاتی ہے یہ ہمیشہ یاد رکھئے گا۔جب بھی رزق کی کمی ہو دولت کی کمی ہو بے برکتی پیدا ہوجائےتو سمجھ لیں کہ وہاں پر گناہ ہورہے ہیں انسان کی بداعمالیوں کی وجہ سے جب فساد آئے گا تو خیرو برکت ختم ہوجائے گی اور دنیا میں فساد پر سزا اس لئے ہے کہ شاید انسان واپس لوٹ آئے توبہ کر لے اللہ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگ لےا للہ رب العزت بڑا بخشنے والا ہے بڑا مہربان ہے اور وہ اگر ہمارے گناہوں کی وجہ سے ہمیں پکڑتا تو فوری ہم پر عذاب نازل کردیتا اللہ ہمیں مہلت دیتا ہے کہ ہم اللہ کی طرف رجوع کرلیں اللہ سے معافی مانگ لیں اللہ پاک کے ایک فرمان کا مفہوم ہے کہ اگر انسان کو اس

کے گناہوں کی وجہ سے سزاد یتا تو زمین پر ایک چو پایہ بھی زندہ نہ رہتاآج ہمارے گھروں سے برکت کیوں ختم ہورہی ہے اس کی وجہ کاروبار میں دھوکہ دینا گاڑی فروخت کرنا ہوتو اصل بات نہیں بتاتے کوئی بھی چیز فروخت کرنی ہوتو ہم اصل بات نہیں بتاتے ،غلط بیانی کرتے ہیں۔ نتیجہ کے طور پر ان کی تجارت میں سے اللہ تعالیٰ برکت چھین لیتا ہے پیسے زیادہ بھی مل گئے تو اس میں برکت نہیں ہوگی جھوٹ بولنے کے ساتھ جھوٹی قسم کھاتے ہیں اسی طرح انسان کسی نکمی چیز کا صدقہ کرے تو نہ اس بندے کو برکت ملے گی نہ ہی اس کے مال میں برکت ہوگی ۔ آج ہم استعمال شدہ اورناکارہ چیزوں کاصدقہ کردیتے ہیں ہوٹلوں میں کھانا کھانا ہوتو ہزاروں کے حساب سے بل بن جائے تو ہمیں کوئی پرواہ نہیں ہوتی لیکن جب اللہ کی راہ میں دینا ہوتو ہم دس روپے دیتے وقت بھی سو مرتبہ سوچتے

ہیں اگر اچھی چیزوں کا صدقہ کریں گے تو اللہ پاک اس کے بدلے میں ستر گنا بڑھ کر آپ کو عطافرمائیں گے رسول اللہ ﷺ نے ایک صحابی کو کسی کے پاس صدقہ لینے بھیجاتو اس نے ایک نکمی سی اونٹنی صدقہ کر دی یوں سمجھ لیجئے جو کسی کام کی نہیں تھی وہ صحابی پیارے پیغمبر ﷺ کے پاس وہ صدقے کی اونٹنی لے کر آئے تو آپ کا دل خراب ہوا افسردہ ہوگئے کہ اس بندے کے پاس اتنا مال ہے۔اور اس نے یہ نکمی سی اور کمزور سی اونٹنی دے دی آپﷺ کے منہ سے نکلا یا اللہ اس بندے کو بھی برکت نہ دے اور اس کے اونٹوں میں بھی برکت نہ دے لکھا ہے کہ یہ بددعا قیامت تک کے لوگوں کے لئے ہے ان کے لئے جو نکمی چیز کوصدقہ کرتے ہیں جو گھٹیا چیز کو اللہ کی راہ میں دیتے ہیں جب اس بندے کو علم ہوا کہ رسول اللہ ﷺ ناراض ہوگئے ہیں تو وہ اللہ کے رسول کے پاس آیا اور

اللہ سے معافی مانگی کہ یا اللہ غلطی ہوگئی اور پھر بڑی خوبصورت اونٹنی لے کر دوبارہ واپس آیا جس پر اللہ کے رسول نے اس کے مال میں برکت کی دعا کی ۔جب اپنے مالوں کی زکوۃ دینا ہم لوگ بند کر دیتے ہیں تو اللہ تعالیٰ آسمانوں سے رحمتیں برکتیں اور بارش نازل کرنا بند کر دیتے ہیں حضرت شعیب ؑ کو دیکھ لیجئے کہ ان کی قوم کس وجہ سے تباہ و برباد ہوئی اسی وجہ سے کہ وہ کفر و شرک میں مبتلا تھے ناپ تول میں کمی کرتے تھے۔ جو کہ اللہ تعالیٰ کو بالکل بھی پسند نہیں تھا جب یہ سب حالات ہوجائیں گے تو برکتیں اور رحمتیں کیسے نازل ہوں گی آپ خود دیکھ لیجئے اپنے ہی معاشرے میں دیکھ لیجئے گلی محلے میں اپنے شہر میں دیکھ لیجئے پیٹرول دودھ اس طرح کی اور بھی بہت سی چیزیں ہیںجن میں دونمبری بہت ہورہی ہے ہمیں یہ چیزیں پورے وزن میں نہیں ملتی اللہ کے رسول

کے فرمان کا مفہوم ہے کہ وزن پورا کر کے فروخت کرو اگر یہ سب کچھ نہیں کرو گے تو پھر قحط سالی کی لپیٹ ہوجائے گی ۔جب یہ سب حالات ہمارے معاشرے میں ہورہے ہیں تو ان سب حالت کی وجہ سے اللہ تعالیٰ پھر بھی ہم پر مہربان ہے پھر بھی ہم پر اپنی رحمتیں نازل فرماتا ہے یہ کس کا صدقہ ہے یہ کملی والے کا ہی صدقہ ہے اللہ پاک ہم سب کو ہدایت نصیب فرمائے یہ عمل جس کو کرنے سے ہر بندہ امیر ہوجاتا ہے۔ دولت میں کھیلنے لگ جاتا ہے دولت اس سے محبت کرنے لگ جاتی ہےیہ ایسا عمل ہے کہ جوکوئی بھی شخص آپ کو نہیں بتائے گا آپ نے دیکھا ہو گاجتنے بھی کاروباری لوگ ہوتے ہیں پیسے والے لوگ ہوتے ہیں کچھ ایسی خفیہ چیزیں ہوتی ہیں جو وہ کسی کو بتانا پسند نہیں کرتے کہیں ان کا راز نہ کھل جائے اور دوسرا آدمی بھی ان کی طرح امیر نہ ہو جائے ۔یہ عمل آپ نے رات کو

جب بستر پر لیٹ جائیں تو اپنا منہ باہر نکال کر قرآن پاک کی چھوٹی چھوٹی چارسورتیں پڑھ لینی ہیں صرف دودو مرتبہ پڑھ لینی ہیں ۔سب سے پہلے درود پاک پڑھ لیجئے پھر 2 مرتبہ سورہ اخلاص پڑھ لیجئے۔پھر 2 مرتبہ سورہ کوثر پڑھ لیجئے۔اس کے بعد پھر دو مرتبہ سورۃ النصر کی تلاوت کر لیجئے پھر اس کے بعد آخر میں دو مرتبہ سورۃ القدر کی تلاوت کرلیجئے۔ اور پھر پہلی تعداد میں درود پاک پڑھ لیجئے۔اور پھر سوجائیں اگر آپ لگاتار یہ عمل کرتے رہتے ہیں تو یقین مانئے آپ کو پتہ ہی نہیں چلے گاکہ اتنی دولت اللہ پاک کہاں سے آپ کو عطافرمارہے ہیں اتنی دولت آپ کے پاس کہاں سے آنا شروع ہوگئی ہے آپ کو خود ہی اندازہ نہیں ہوگا کہ وہ مالک جو ساری کائنات کا پرور دگار ہے وہ آپ کو دولت سے نواز رہا ہےاور اس کے خزانوں میں کسی بھی چیز کی کمی نہیں جب آپ یہ عمل کریں

گے تو اپنی آنکھوں سے اثر دیکھیں گے کہ کتنی دولت آپ کے پاس آنا شروع ہوچکی ہے اس عمل کوخود بھی ضرور کرلیں اور اپنے بہن بھائیوں کوبھی اس کے بارے میں آگاہ فرمائیں۔

Leave a Comment