ابھی سُن لو دولت کے ڈھیر لگ جائیں گےرزق میں برکت اور فراوانی کا مجرب وظیفہ

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ میرے بھائیو اور بہنوں آج جو خاص عمل لے کر میں آپ کی خدمت میں حاضر ہوا ہوں یہ عمل آپ نے ماہ رمضان میں ہر نماز ادا کرنے کے بعد یہ ایک تسبیح کا خاص عمل ہے انشاءاللہ یہ خاص عمل کرنے کی بدولت ہے اللہ پاک اسے مانگیں گے آپ کی ہردعا قبول ہوگی جو بھی مقصد جوبھی حاجت آپ کے ذہن میں ہوگی وہ ان شاء اللہ تعالیٰ ضرور پوری ہو جائے گی تو

میری بہنوں بھائیوں اگر ہم اس مہینے کے فضائل وبرکات کے حوالے سے بات کریں تو چند فضائل میں آپ کی خدمت میں پیش کرتا ہوں رمضان المبارک قمری مہینوں میں سے 9 مہینہ ہے اللہ تعالی نے اس ماہ مبارک کی اپنی طرف خاص نسبت فرمائی ہے حدیث مبارک میں ہے کہ رمضان شہر اللہ رمضان اللہ کا مہینہ ہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ اس مبارک مہینے سے رب ذوالجلا ل کا خصوصی تعلق ہے جس کی وجہ سے یہ مبارک مہینہ دوسرے مہینوں سے ممتاز ہو چکا ہے اس ماہ سے خصوصی تعلق سے مراد یہ ہے کہ اللہ تعالی کی تجلیات اس مبارک میں اس درجہ نازل ہوتی ہے گویا موسلادھار بارش کی طرح برستی رہتی ہیں حدیث مبارک میں ہے کہ رمضان ایسا مہینہ ہے کہ اس کے اول حصہ میں حق تعالیٰ کی رحمت برستی ہے

جس کی وجہ سے انوار و اسرار کے ظاہر ہونے کی قابلیت و استعداد پیدا ہوکر گناہوں کے ظلمات نکلنا میسر ہوتا ہے اس مبارک مہینے کا درمیانی حصہ گناہوں کی مغفرت کا سبب ہے اور اس ماہ کے آخری حصہ میں دوزخ کی آگ سے آزادی ہوتی ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ رمضان کی جب پہلی رات ہوتی ہے تو شیاطین کو بند کردیا جاتا ہے اور مضبوط باندھ دیا جاتا ہے اور سرکش جنوں کو بھی بند کردیا جاتا ہے اور دوزخ کے دروازے بند کردیے جاتے ہیں اس کا کوئی بھی دروازہ نہیں کھولا جاتا اور دینے والا آواز دیتا ہے نیکی کے طالب آگے بڑھ کے نیکی کا وقت ہے اور بدی سے رک جا اور اپنے نفس کو گناہوں سے باز رکھ کیونکہ یہ وقت گناہوں سے توبہ کرنے کا اور ان کو چھوڑنے کا ہے

اور خدا تعالیٰ کیلئے ہے اور بہت سے بندوں کو االلہ تعالیٰ معاف فرماتے ہیں اور دوزخ کی آگ سے آزاد کرنا رمضان شریف کی ہر رات میں ہے شب قدر اس کے ساتھ مخصوص نہیں ہے تو اس کے علاوہ حدیث مبارک میں ہے کہحضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ کا رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے کہ جب ماہ رمضان شروع ہوجاتا ہے تو آسمان کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں دوسری روایت میں ہے کہ جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور دوزخ کے دروازے ہیں وہ بند کر دئے جاتے ہیں نیز شیاطین کو قید کر دیا جاتا ہے اس کے علاوہ رسول اکرم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ روزہ دار کو دو خوشیاں حاصل ہوتی ہیں ایک اس وقت جب وہ افطار کرتا ہے تو

خوشی محسوس کرتا ہے اور دوسرے جب وہ اپنے رب سے ملاقات کرے گا اور روزے کا ثواب دیکھ کر خوش ہو جائے گا یہ صحیح بخاری شریف کی حدیث ہے تو میری بہنوں اور بھائیو جو آج کا عمل ہے ہم آپ کو بتا دیتے ہیں عمل آپ نے کیا کرنا ہے کہ رمضان المبارک میں ہر نماز ادا کرنے کے بعد آپ نے یہ خاص تسبیح آپ نے لازمی پڑھنی ہے تسبیح یہ ہے کہ آپ نے یہ پڑھنا ہے رَبِ اِنِّی مَغْلُوْبٌ فَانْتَصِرْ یعنی اے اللہ میں بے بس ہوں میری مدد فرما جو بھی آپ کا مقصد آپ نے ذہن میں رکھنا ہے اپنی حاجت اپنے ذہن میں رکھنی ہے اور اس آیت کو آپ نے 100 دفعہ یعنی رَبِ اِنِّی مَغْلُوْبٌ فَانْتَصِرْآپ نے اس آیت کو 100 دفعہ پڑھنا ہے اور شروع میں آپ نےتین مرتبہ درود ابراہیمی پڑھ لیں اور اس کے بعد دعا مانگنے سے پہلے تین مرتبہ درود ابراہیمی پڑھ لیں اس کے بعد اللہ

تعالی سے رو رو کر عاجزی اور انکساری کے ساتھ دعا کریں گے اس خاص عمل کو آپ نے رمضان المبارک میں ہر نماز ادا کرنے کے بعد کرنا ہے انشاء اللہ تعالی یہ خاص عمل کرنے سے آپ کا ہر مقصد پورا ہوگا جو بھی پریشانی جو بھی مشکلات آپ کے ذہن کی ہوگی وہ حل ہوجائے گی یہ خاص عمل آپ خود بھی کریں اور اس عمل کو صدقہ جاریہ سمجھ کر دوسرے مسلمان بہن بھائیوں تک بھی لازمی شیئر کریں تاکہ وہ بھی اس خاص عمل کو کریں اور اس عمل کو کر کے فیض یاب ہو جائیں ـ

Leave a Comment