یہ لمبے لمبے وظیفے کرنا اب چھوڑ دو یہ پانچ مٹ کا وظیفہ دعا پڑھ لیں اتنا پیسہ مال دولت جائے گا۔ ‎

فضیل ابن ایاز دعائیں کیا کرتے تھے یا اللہ دو خواہشیں میری پوری کر دے میں دو تیرے فیصلے جب بھی آئیں گے میں خوش ہوں گا پہلی میری خواہش ہے یا اللہ میرے بیٹے کو مجھ سے بھی نیک بنا دے میں تیرے ہر فیصلے پر خوش ہوں گا دوسری خواہش میری یہ ہے کہ یا اللہ جنت کی خوشخبری سنا دے میں زندگی میں تیری نافرمانی نہیں کروں گا دعا بھی ہو تو ایسی ہو ادھر فضیل نے دعا کی صبح سحری کے وقت اٹھے تو بیٹا پہلے تہجد پڑھ رہا تھا کہتے ہیں

الحمد للہ کچھ دنوں کے بعد فوت ہو گیا بیٹا اطلاع ملی تو کہتے ہیں الحمد للہ لوگوں نے کہا اتنا نیک بیٹا اور تم الحمد للہ کہہ رہے ہو تمہیں کوئی دکھ ہی نہیں ہوا کہا بھئی میرا رب سے سودا ہے میں وہ سودا نہیں توڑ سکتا میں نے دعا کی تھی یا اللہ میرا بیٹا نیک مجھ سے بھی کر دے اللہ نے کر دیا میرا بھی وعدہ تھا کہ میں اس کے ہر فیصلے پر خوش ہوں گا میں اس فیصلے پر ناراض ہو کر سودا نہیں توڑنا چاہت میں تو دوسرے سودے کا انتظار کررہا ہوں اللہ مجھے جنت کی بشارت دے دے میں نے اللہ کی نافرمانی نہیں کرنی اس طرح کے لوگ جو ہیں پھر وہ مثال بنتے ہیں کہ جو گرد کو بھی ساتھ تولنے سے ڈرتے ہیں اس لئے فرمایا کہ جب تم وزن کرو تو تھوڑا سا زیادہ دیا کرو آج بھی کوئی تاجر اس حدیث پر عمل کر لے

وہ برکتیں اسے نصیب ہو ں گی اللہ کی قسم جو اس نے کبھی سوچا نہیں ہے ۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سےروایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میری اُمت کے ستر ہزار افراد بغیر حساب کے جنت میں داخل ہوں گے تو ایک شخص نے عرض کیا: یا رسول اﷲ! آپ اللہ تعالیٰ سے دعا کیجئے کہ وہ مجھے اُن میں شامل فرما لے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ! اِس کو اُن میں شامل فرما لے، پھر ایک دوسرے شخص نے کھڑے ہوکر عرض کیا: یا رسول اﷲ! آپ اللہ تعالیٰ سے دعا کیجئے کہ وہ مجھے بھی اُن میں شامل فرما لے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: عکاشہ تجھ پر سبقت لے گیا ہے۔حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اﷲ عنہما (سے طویل حدیث روایت ہے) فرماتے ہیں:

پھر قیامت کے دن مؤمنین نجات پائیں گے تو سب سے پہلے ایسی جماعت نجات پائے گی جن کے چہرے چودہویں رات کے چاند کی طرح چمکتے ہوں گے، وہ ستر ہزار افراد ہوں گے جن سے کوئی حساب نہیں لیا جائے گا۔ پھر(وہ مومن نجات پائیں گے) جو اِن سے متصل ہوں گے (اور جن کے چہرے) آسمان کے ستاروں کی مانند چمکتے ہوں گے پھر یہ سلسلہ اِسی طرح جاری رہے گا۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔آمین

Leave a Comment