نبی کریمﷺنے فرمایا:میری اُمت کو یہ دعا سکھادوجب کوئی مصیبت آئے تو یہ دعا پڑھ لیا کرو

حَسْبِيَ اللَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَهُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ} [التوبة: 129] ابوالدرداء رضی اللہ عنہ مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے صبح وشام سات مرتبہ یہ کلمات کہے اللہ تعالی اس کی دنیا وآخرت کی پریشانیوں کے لئے کافی ہوجائے گا۔ [عمل اليوم والليلة لابن السني ص: 67 ورجالہ ثقات] یہ روایت موقوفا اور مرسلا بھی مروی ہے اکثر محققین نے اسے حسن کہا ہے

لیکن علامہ البانی رحمہ اللہ نے اسے ضعیف قراردیاہے(الضعیفہ 5286)۔علامہ البانی رحمہ اللہ کی بات ہی اقرب الی الصواب ہے۔ لیکن یہی الفاظ قرآن میں دعاء کے سیاق میں وارد ہیں اس لئے انہیں پڑھنے میں کوئی حرج نہیں بلکہ بہتر ہے۔ واللہ اعلم۔ { أَنِّي مَسَّنِيَ الضُّرُّ وَأَنْتَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِينَ } [الأنبياء: 83] ایوب علیہ السلام مصیبت کے وقت ان الفاظ میں دعاء کرتے تھے جیساکہ قرآن میں {لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ العَظِيمُ الحَلِيمُ، لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ رَبُّ العَرْشِ العَظِيمِ، لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ رَبُّ السَّمَوَاتِ وَرَبُّ الأَرْضِ، وَرَبُّ العَرْشِ الكَرِيمِ} ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پریشانی کی حالت میں یہ دعاپڑھتے تھے[صحيح البخاري:ج 8ص75 رقم 6346] {اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الهَمِّ وَالحَزَنِ، وَالعَجْزِ وَالكَسَلِ، وَالبُخْلِ، وَالجُبْنِ، وَضَلَعِ الدَّيْنِ، وَغَلَبَةِ الرِّجَالِ} انس بن مالک

رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کثرت سے یہ دعاپڑھا کرتے تھے[صحيح البخاري:ج8ص 78 رقم 6363] {إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ، اللهُمَّ أْجُرْنِي فِي مُصِيبَتِي، وَأَخْلِفْ لِي خَيْرًا مِنْهَا} ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص کو بھی کوئی مصیبت لاحق ہوئی اور اس نے یہ کلمات پڑھے تو اللہ تعالی اسے نعم البدل عطاء فرمائے گا[صحيح مسلم: ج 2ص 631 رقم 918] {يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ بِرَحْمَتِكَ أَسْتَغِيثُ} انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو جب سخت تکلیف و پریشانی کا معاملہ درپیش ہوتا تو آپ یہ دعاء پڑھتے تھے، نیکی کی بات کو پھیلانا بھی صدقہ جاریہ ہے اللہ پاک ہم سب کا حامی و ناصر ہو آمین

Leave a Comment