عورت کی محبت حدسے بڑھ جائے تو مرد یہ کام کرنے لگتا ہے

لوگ اپنی زندگی کا آدھا وقت انجان لوگوں کو امپریس کرنے میں گزار دیتے ہیں۔خوش ہونا ہے تو تعریف سنئے بہتر ہونا ہے توتنقید سنئے۔ہم زمین پر ساڑھے سات ارب کی تعداد میں ہیں لیکن اللہ ہم میں سے کسی کو نہیں بھولتا جب کہ وہ ایک ہے لیکن ہم اکثر اوقات اسے بھول جاتے ہیں۔محبوب کا پالینا ہی محبت کی شرط نہیں اس کا اس دنیا میں موجود ہونا بھی راحت بخش ہوسکتا ہے ۔

پریشانیاں آتی ہیں کبھی آزمائش بن کر سبق سکھانے کبھی خدا کی قدرت یاد دلانے تو کبھی مستقبل کی تیاری کروانے ۔کسی سے روٹھیں تو سوچ سمجھ کر کیونکہ آج کل منانے کا رواج کم ہوتا جارہا ہے ۔میں ایسے شخص کو زندوں میں کیا شمار کرو جو سوچتا بھی نہیں خواب دیکھتا بھی نہیں۔روز مرہ کی ضروریات تو پوری ہو ہی جاتی ہیں لیکن اصل میں تو انسان اس رزق کے لئے پریشان ہے جو وہ جاتے ہوئے یہاں چھوڑ جائے گا۔بات کرنے کا ہنر آتا ہو تو سخت سے سخت بات بھی کسی کا دل دکھائے بغیر کی جاسکتی ہے ۔ہر کھوئی ہوئی چیز وہیں سے مل سکتی ہے جہاں گم ہوئی ہو سوائے اعتبار کےکوشیوں کا تعلق آپ کے حالات سے نہیں آپ کے خیالات اور فیصلوں سے ہے

۔شادی ہونا اور شادی کرنے میں بڑا فرق ہوتا ہے شادی ہونا ،میں مجبوری کا دھبہ عورت کی زندگی برباد کردیتاہے جب کہ شادی کرنا میں خوشی کا معیار جنت جیساہوتا ہے۔ اگر بغیر ڈگری کے اس دنیا میں کوئی ڈاکٹر کامیاب ہے تو وہ ماں ہے۔ عورت کی خوبصورتی حیرت کا ایک لمحہ جس میں مرد قید ہوجاتا ہے۔سچ بولنا کوئی کمال نہیں سچ سننا بہت بڑا کمال ہے۔سب سے زیادہ درد کیا ہے خود کو آپ کسی سے بہت زیادہ پیارکرتے ہوئے کھودیں اور آپ کو یہ تک نہ یاد رہے کہ آپ بھی اہم ہو۔سچا پیار عورت کی زندگی میں صرف ایک بار آتا ہے اور بے وقوف عورت اپنی انا کے باعث اسے کھو کر زندگی بھر پچھتاتی ہے۔ عموما محبت ناکامی کے بعد لوگ اپنی ذات کی تذلیل میں مصروف ہوجاتے ہیں

۔سچی محبت کی پہچان کیاہوتی ہے سچے پیار کی نشانی نکاح ہوتی ہے مرد ہو یا عورت سچی محبت ہوجائے تووہ ہر وقت نکاح کے لئے تیار رہتا ہے چاہے اس کے لئے اسے ساری دنیا ہی کیوں نہ چھوڑنی پڑ جائے ۔بندگی کی شرط یہ ہے کہ بندہ اللہ کا ہوجائے پھر اللہ بندے کا ہوجاتا ہے۔کسی عورت کا خاموش ہوجانا دھاڑیں مار مار کررونے کے برابر ہوتا ہے کوئی عورت جب تکلیف میں ہوتی ہے تووہ آپ کو نظر انداز کرنا شروع کردیتی ہے۔جو شکایت نہیں کرتے دکھ تو انہیں بھی ہوتا ہے ۔کڑوی زبان والے کا شہد بھی نہیں بکتا اور میٹھی زبان والے کا زہر بھی بک جاتا ہے ۔محبت پوری ہو یا آدھی عورت کو مرد پوراچاہئے ہوتا ہے دوسری عورت میں بٹا ہوا نہیں۔زبان کا وزن بہت ہکا ہوتا ہے

مگر بہت کم لوگ ہی اسے سنبھال پاتے ہیں ۔مردانا کرنے والی عورت بے وقوف ہوتی ہے وہ اسے اپنا دشمن بنا لیتی ہے اکھڑ پن اور جد کر کے مرد سے بات منوائی جاسکتی ہے اس کے دل میں اپنی عزت اور محبت نہیں بڑھائی جاسکتی۔ہم بہرے ہی تو ہیں جس نے کان دیئے اس کی بھی نہیں سنتے ۔عورت اور مرد کا تعلق ہوتا ہی جنسی ہے کیونکہ یہ اللہ کا قانون ہے مرد کو عورت کے لئے بنایا ہے اور عورت کو مرد کے لئے۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین

Leave a Comment