بہت اناوالامر د بھی عورت کی محبت میں تڑپنے لگ جاتا ہے جو

زندگی پر فیکٹ ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ ہمارے پاس ہماری چاہت کا سب سامان ہو ۔ پر فیکشن تو یہ ہے کہ چاہے ہم زندگی کی جس بھی سٹیج پر ہوں ہمارا تعلق اللہ تعالی سے مضبوط ہو ، ہمیں عزت وعافیت حاصل ہو اور سب سے بڑھ کر ہمیں اللہ تعالی کا شکر کرنے کی توفیق حاصل ہومجھےاس کیفیت سے محبت ہے جو تمہارے ساتھ ہونے سے مجھ پر طاری ہوتی ہے ۔

 دل اگر غلط جگہ لگ جاۓ تواسے ٹوٹنا ہی ہوتا ہے اس لیے کچھ رکاوٹیں اللہ ہماری حفاظت کے لیے ہی رکھتا ہےاگر ساتھ دینے والالڑ کھڑ اجاۓ تو اسے سنبھال لیا جاتا ہے تبدیل نہیں کیا جاتا ۔حاصل کر نایا پھر گنواد بینڈی دکھ الگ ہے لیکن جو کل تک آپ کا تھا پھر آج کسی اور کاہوتے ہوۓ دیکھناتوصلہ ٹوٹ جاتا ہے ۔ خدا کبھی بھی کسی نزم دل والے کو سخت دل والے کی محبت میں مبتلانہ کرے ورنہ اک ترستاہی رہتا ہے اور دوسرا محسوس تک نہیں کر پاتا ۔اور جن کو مفت میں مل جائیں ان کو چاہتوں کی قدر نہیں رہتی ۔

کبھی کبھی خاموش رہناپڑتاھےاور منظوام سےغائبھوناپڑتاھےکبھی کبھی آپ کی خاموشی اورغیر موجودگی ہیلوگوںکوآپکےھونےکا احساس دلاتی ہے ۔اپنی اہمیت جاننے کے بعد بھی کسی کے ساتھ لٹکے رہنا حماقت اور بے عزتی کا باعث ہے ۔۔۔۔۔ دل مضبوط کرو ، جہاں عزت نہیں ہو وہاں بیٹھے نہ رہو ۔۔۔ جب جیناہر حال میں ہے ! تو مسکرا کر جینے میں کیا حرج ہے بھاڑ میں جاۓ ہر ٹائم کار و ناو هو ناجب اگلا بند واپنی لائف میں آگے بڑھ چکا ہے تو تم یہ بھی لازم ہے خاک ڈال آگ لگا آگے بڑھ جا ۔۔زندگی کے حسین لمحات واپس نہیں آتے لیکن اچھے لوگوں سے تعلقات اوران سے وابستہ اچھی یاد میں ہمیشہ دلوں میں زند ہر ہتی ہیں ۔

Leave a Comment