جب حضرت موسیٰ(ع) نے اللہ تعالیٰ سے پوچھا کہ آپ کا بھی خدا ہوتا تو آپ اس سے کیا مانگتے۔ تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا۔۔

صحت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ صحت الّٰلہ تعالیٰ کی سب سے بڑی نعمت ہے جو ہم انسان اس کی بے قدری کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے ۔ کہ ایک دفعہ حضرت موسیٰ نے الّٰلہ تعالیٰ سے سوال پوچھا کہ اے الّٰلہ اگر تیرا بھی کوئی خدا ہوتا تو تُو اس سے کیا مانگتا تو جواب میں الّٰلہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا

کہ میں صحت مانگتا۔ اس بات کا اندازہ ہمیں اس بات سے لگا لینا چاہیے کہ صحت الّٰلہ تعالیٰ کی دی ہوئی نعمتوں میں سے سب سے بڑی نعمت ہے۔ ایک سروے سے معلوم ہوا ہے کہ دنیا میں 10 فیصد لوگ بیماریوں سے مرتے ہیں اور 90 فیصد لوگ پریشانیوں اور دکھوں سے مر جاتے ہیں۔ ان دونوں صورتحال میں ہماری صحت کا بہت زیادہ عمل دخل ہے۔ ہم پورا پورا دن کام کرتے رہتے ہیں اور پھر اپنی پریشانی کو لے کر بیٹھے رہتے ہیں۔ اس کی وجہ سے نا ہی ہم صحیح سو سکتے ہیں اور نہ ہی اپنے آپ کو آرام دے سکتے ہیں۔ جاوید چوہدری کے تجربے کے مطابق 6 ایسی چیزیں ہیں جنہیں ہمیں ہر روز اپنی زندگی میں

سرانجام دینا چاہیے۔ ان میں سر فہرست نیند ہے۔ بے شک انسان کا پورا دن کام کرنا بہت ضروری ہے لیکن وقت پر سونا بھی بہت زیادہ ضروری ہے۔ اپنی نیند کو پورا کرنا ہمارے لیئے زندگی موت کا فیصلہ ہونا چاہیے کیونکہ ہماری صحت کا بنیادی حصہ نیند ہے۔ ہم دن میں کسی بھی ٹائم سو سکتے ہیں اور چاہیں تو رات کو بھی اپنی نیند پوری کرسکتے ہیں۔ مگر 8 گھنٹوں سے زیادہ سونا ہمارے لیئے بہت زیادہ ضروری ہے۔ ہمیں نیند ہر حال میں پوری کرنی چاہیے کیونکہ یہ ہمارے لیئے ایک تیل کی مانند ہے اگر یہ نہیں ہوگا تو ہم چل نہیں سکیں گے۔ اس لیئے نیند صحت کی بنیاد ہے۔ پھر بات آتی ہے اچھی صحت غذا کی۔ اگر ہم

تینوں ٹائم کھانا کھاتے ہیں تو ہمارا کھانا غذائیت سے بھر پور ہونا چاہیے۔ انسان ایک ایسی مخلوق ہے جو اپنے وزن اور قد کے حساب سے کھاتا ہے۔ ہمیں اچھی صحت کیلئے تھوڑا تھوڑا کھانا کھانا چاہیے اور زیادہ تر پھل اور سبزیاں کھانی چاہیے اور ایک دن میں دس گلاس پانی پینا چاہیے۔اس سے ہماری صحت بہت اچھی ہو جائے گی۔ پھر بات آتی ہے ورزش کی تو ہمیں ہر روز ایک گھنٹہ ورزش کرنی چاہیے.اگر ہم اپنے آپ کو زندہ تصور کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں ہر روز ایک گھنٹہ ورزش کرنی ہو گی جس سے ہماری اچھی صحت برقرار رہے گی۔ کیونکہ ورزش ہماری صحت کیلئے اتنی ہی ضروری ہوتی ہے جتنا پانی

اور اکسیجن اور اگر ہم اچھی زندگی گزارنا چاہتے ہیں تو 24 گھنٹوں میں ایک گھنٹہ لازمی ورزش کرنی ہو گی۔ اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہماری زندگی لمبی اور پر سکون گزرے تو ہمیں اپنے آپ کو ٹینشن فری رکھنا ہوگا کیونکہ پریشانیاں تو زندگی کا حصہ ہیں اور اس دنیا میں ہر پریشانی کا حل ہے۔ اس لیئے ہمیں اپنی پریشانیوں کی وجہ سےاپنے آپ کے ساتھ ظلم نہیں کرنا چاہیے اگر ہم اپنا اٹھنا بیٹھنا تبدیل کر لیں۔ مطلب یہ کہ ہم اپنے نئے دوست بنائیں جو ہمارے مزاج کے مطابق ہوں اس سے ہمیں مثبت زندگی کا شعور ملے گا اور ہمیں اپنی زندگی میں واضح تبدیلی نظر آئے گی۔ اس سے ہماری زندگی میں پہلے سے زیادہ سکون

آئے گا اور ہم ایک خوشحال زندگی بسر کریں گے اور آخری بات یہ کہ ہر چھ ماہ بعد ہمیں اپنا اپنا مکمل طبی معائنہ کروانا چاہئے اس سے ہماری صحت کے بارے میں ہمیں مکمل آگاہی ملتی رہے گی۔ اگر ہم ان باتوں کو اپنی زندگی موت کی نظر سے دیکھیں گے اور ان پر عمل پیرا ہونگے تو ہم صحت سے بھرپور اور اچھی زندگی گزارسکیں گے۔اور ہماری زندگی لمبی اور خوشحال گزارے گی ۔

Leave a Comment