ایک عورت نے کسی عالم سے پوچھا :

ایک عورت

ایک عورت نے کسی عالم سے پوچھا : اسلام نے ہمیں شوہر کی اطاعت اور فرماں برداری کا پابند کیوں کیا ہے.. شوہر کو ہماری اطاعت کا پابند کیوں نہیں بنایا ؟عالم نے پوچھا : تیرے کتنے بیٹے ہیں ؟عورت بولی : تین بیٹے ۔اس پرعالم نے جواب دیا : اللہ نے تجھے ایک مرد کی اطاعت کا حکم دیا۔

اور تین مردوں کو تیری اطاعت کا حکم دیا.. تیری اطاعت اور تیرے ساتھ اچھا معاملہ کیے بغیر وہ ہر گز جنت میں داخل نہیں ہو سکیں گے.. اب تْو بتا کہ زیادہ پابند کون ہے ؟؟؟عورت نے جواب دیا : بے شک.. اسلام کی نعمت پر میں اللہ کا شکر ادا کرتی ایک دن ایک جٹ بابا بلھے شاہ رحمتہ اللہ علیہ کے پاس آیا-کہنے لگا دنیا داری زیادہ نہیں جانتا، عشق حقیقی سمجھنا ہے-بابا جی نے کہا یہ بتاؤ کے دنیا میں سب سے زیادہ محبت کس سے کرتے ہو؟جواب دیا-اپنی بھینس سے کرتا ہوں-

بابا جی نے کہا-آج سے تمھارا سبق یہی ہے کہ اسے دیکھتے رہو، چھ مہینے تک-“بندہ خوش چھ مہینے کے بعد حاضر ہوا تو بابا جی نے پوچھا کہ “کون؟ “اس نے کہا “جٹ”- بابا جی نے پھر حکم کیا کیا-جاؤ اور چھ مہینے بعد آنا-جس دن وہ بابا جی کو ملنے آیا تو دروازے سے سر ٹکرا کر واپس ہو جاتا اندر نہیں جا رہا تھا-بابا جی نے اس سے پوچھا-“بھائی! اندر کیوں نہیں آتے؟”کہنے لگا-“بابا جی! اندر کیسے آؤں، میرے دونوں سینگ اس دروازے میں پھنس جاتے ہیں-“بابا جی نے ہنستے ہوئے کہا-“جاؤ! آج تمھارا سبق پورا ہوا-رانجھا رانجھا کر دی نی میں آپے رانجھا ہوئی.عشق حقیقی یہی ہے کہ اپنی ذات کی نفی ہو جائے

یہ بھی پڑھیں: ایک نیک وپرہیزگار شخص مصرپہنچا ، وہاں اس نے ایک لوہار کودیکھا وہ اپنے ہاتھوں سے پکڑ کر سرخ اور دہکتا ہوا لوہا آگ کی بھٹی سے باہر نکال رہا ہے مگرآگ کی حرارت وگرمی کا اس پرکوئی اثرنہيں تھا ۔ اس شخص نے اپنے دل میں کہا کہ :یہ توکوئی بہت ہی پہنچا ہوا اورپرہیزگارآدمی معلوم ہوتا ہے ۔ اس لوہار کے پاس گيا سلام کیا اورکہنے لگا :تمہيں قسم ہے اس خداکی جس نے تمہیں یہ کرامت عطا کی ہے میرے حق میں کوئی دعا کردو ۔ لوہار نے جیسے ہی یہ باتیں سنیں اس پرگریہ طاری ہوگیا

اورکہنے لگا : میرے بارے میں جوتم سوچ رہے ہو ویسا نہيں ہے میں نہ توکوئی متقی ہوں اورنہ ہی صالحین میں میرا شمار ہوتا ہے ۔ آنے والے شخص نے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے؟ اس طرح کا کام اللہ کے نیک بندوں کے سوا سے کوئی اورنہیں کرسکتا ؟ اس نے جواب دیا ٹھیک کہتے ہو مگرمیرا ہاتھ ایسا اس کی کچھ اوروجہ ہے آنے والے شخص نے جب زیادہ اصرارکیا تولوہار نے کہا :

ایک دن میں اسی دوکان میں کام کررہا تھا ، ایک بہت ہی حسین وخوش اندام عورت کہ اس سے پہلے اتنی خوبصورت عورت کہیں نہیں دیکھی تھی میرے پاس آئي اورکہنے لگی کہ میں بہت ہی غریب ومفلس ہوں ۔ میں اس کودیکھتے ہی اس کا عاشق ہوگیا اوراس کے حسن میں گرفتار ہوگیا میں نے اس سے کہا کہ اگرتومیرے ساتھ ہم بستر ہوجائے تومیں تیری ہرضرورت پوری کردوں گا ۔یہ سن کراس عورت کا پورا جسم لرزاٹھا اوراس پرایک بہت ہی عجیب وغریب کیفیت طاری ہوگئی کہنے لگی : اے مرد خداسے ڈر میں اس قماش کی عورت نہیں ہوں ۔

اس کے جواب میں میں نے کہا توٹھیک ہے اٹھ اوریہاں سے کہیں اورکا راستہ دیکھ ۔ وہ عورت چلی گئی مگرتھوڑی ہی دیر کے بعد وہ دوبارہ واپس آئی اورکہنے لگی غربت تنگدستی مجھے مارے ڈال رہی ہے اوراسی چیزنے مجھے مجبورکردیا ہے کہ تیری خواہش پرہاں ، بھرلوں ۔ میں نے دوکان بند کی اوراس کولے کراپنے گھر پہنچا جب میں گھرکے کمرےمیں داخل ہوا تومیں کمرے کےدروازے کواندر سے تالا لگانے لگا عورت نے پوچھا : کیوں تالا لگارہے ہویہاں توکو‏ئی بھی نہيں ہے ؟ میں نے جواب دیا کہيں کوئي آ نہ جائے اورپھر میری عزت چلی جائے ۔

عورت نے کہا : اگرایسا ہے توخدا سے کیوں نہيں ڈرتے ؟ جب میں اس کے جسم کے قریب ہوا تودیکھا کہ اس کا جسم اس طرح سے لرزرہا تھا جیسے باد بہاری کی زد میں آکر بید کے خشک پتے ہلتے رہتے ہیں ۔اوراس کی آنکھوں سے آنسوؤ کی جھڑی لگي ہوئي تھی ، میں نے اس سے کہا کہ تویہاں کس سے ڈر رہی ہے ؟ اس نے کہا اس وقت خدا ہم دونوں کودیکھ رہا ہے تومیں کیونکرخوف نہ کھاؤں

اپنی رائے کا اظہار کریں