زندگی میں چار وقت ایسے آتـــــےہیں لڑکی جو بھی دعا کرے تو وہ قبول ہوتی ہے

لڑکیـــوں چھوڑو سب پریشان ھونا کہ پتہ نہیں سسرال کیسا ھوگا؟ میں نے ایک جگہ پڑھا تھا ایک لڑکی کی زندگی میں چار وقت ایسے آتـــــے ھیں جب وہ کچھ بھی مانگے تو قبول ھوتا نمبر ایک جب اسکا نکاح ھورہا ھو نمبر دو جب اسکی رخصتی ھورہی ھو اس وقت نمبر تین رخصتی کے بعد سسرال کادروازہ پہلی بار کراس کرتے ھوئــــــے اور چوتھی بار جب اولاد پیــــــدا ھو اس وقت۔

ان میں کسی بھی موقع پہ رونے کی بجائے دعا کریں کہ اللّٰہ میرا نصیب اچھا کرے۔ مجھے میرے شوہر کی محبت دے۔ مجھے نیک صحتمند لمبی عمر والی اولاد دے۔ مجھے میرے سسرال میں ہمیشہ خوش رکھے اور مجھے سبکو خوش رکھنے کی توفیق دے ۔ مطلب آپ کوئی بھی جائز دعا مانگیں گی تو قبول ھوگی۔ اللّٰہ پاک سب لڑکیوں کا نصیب اچھا کرے اور دنیا اور آخرت دونوں کے لیئــــــے نیک اور محبت کرنے والا شوہر دے ۔ آمین ثم آمینہوسکتا ہے کہ اس کے خراٹے آپ کو سر پکڑنے پر مجبور کردیں یا ناپسندیدہ عادات دیوانگی کی سرحد تک پہنچا دیں مگر آپ کا شریک حیات روزمرہ کی بنیاد پر آپ کی زندگی بچانے کا باعث بھی ہوتا ہے۔ ایک نئی تحقیق کے مطابق درمیانی عمر

کے شادی شدہ افراد اپنے غیر شادی شدہ ساتھیوں کے مقابلے میں جسمانی طور پر زیادہ فٹ، مضبوط گرفت اور تیز چلتے ہیں۔لندن کالج یونیورسٹی کی اس تحقیق میں امریکہ اور انگلینڈ کے 20 ہزار سے زائد افراد کا جائزہ لینے کے بعد دریافت کیا گیا کہ شادی شدہ افراد مطلقہ افراد کے مقابلے میں زیادہ تیز چلتے ہیں جبکہ مطلقہ خواتین کی گرفت کمزور ہوجاتی ہے۔ماہرین کا ماننا ہے کہ طلاق کا تناؤ کا اثر جسمانی صحت پر بھی مرتب ہوتا ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں جس میں سائنسدانوں نے شادی کا تعلق اچھی صحت سے جوڑا ہو، اس سے قبل ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ کینسر کے شکار شادی شدہ مریضوں میں اس بیماری سے بچنے کا امکان کنوارے افراد کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

کیلیفورنیا یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ شادی شدہ افراد کو زیادہ بہتر سماجی معاونت حاصل ہوتی ہے جو ان کو اس جان لیوا مرض سے بچانے میں کنجی ثابت ہوتی ہے۔ مگر کیا آپ کو شادی کے درج ذیل یہ خفیہ طبی فوائد معلوم ہیں ؟ ہارٹ اٹیک کا خطرہ کم ہوجاتا ہےشادی کرنا مرد اور خواتین دونوں میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ کم کردیتا ہے۔ یہ دعویٰ فن لینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔ تحقیق کے مطابق شادی شدہ خواتین میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ 65 فیصد تک جبکہ مردوں میں 66 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔ فن لینڈ کی ٹیورکو یونیورسٹی کی اس تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ شادی سے ہر عمر کے مرد اور خواتین میں خون کی شریانوں کے مسائل سے موت کا

خطرہ کم ہوتا ہے اور اس کی وجہ شادی شدہ افراد کی صحت مند زندگی گزارانا، زیادہ دوست اور سوشل سپورٹ حاصل ہونا ہوتا ہے۔ اپنے تحفظ کا زیادہ خیال شادی شدہ جوڑے کے اندر خطرناک سرگرمیوں کا حصہ بننے کا امکان کم ہوتا ہے جیسے جان لیوا انداز سے ڈرائیونگ یا نقصان دہ اشیاء(نشے کا استعمال) سے دوری وغیرہ۔ اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق جب لوگوں کی شادی ہوجاتی ہے تو ان کے اندر خطرناک اقدامات کے رجحان میں نمایاں کمی آتی ہےاور اس کی وجہ ممکنہ طور پر ان لوگوں کا احساس ہوتا ہے جو ان پر منحصر ہوتے ہیں (بیوی، شوہر اور بچے) اور اس وجہ سے وہ اپنے تحفظ کا خاص خیال رکھتے ہیں۔ فالج کا امکان کم ہوتا ہے جریدے

امریکن اسٹروک ایسوسی ایشن میں شائع ایک تحقیق کے مطابق شادی شدہ مردوں میں جان لیوا فالج کے دورے کا خطرہ تنہا مرد کے مقابلے میں 64 فیصد تک کم ہوتا ہے۔ تحقیق کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ شریک حیات سے اچھا تعلق فالج سے بچاؤ کے امکانات پر اثرانداز ہوتا ہے، یعنی اگر آپ شادی سے ناخوش ہیں تو فالج کے خطرے میں کوئی خاص کمی نہیں آتی۔ محققین کے مطابق غیرشادی شدہ افراد کے مقابلے میں شادی شدہ افراد کو فالج کی صورت میں فوری طبی امداد میسر آجانا اس کی وجہ ہو، کیونکہ فالج کے بعد جتنی دیر سے طبی امداد ملتی ہے، موت کا خطرہ اتنا ہی بڑھ جاتا ہے۔ تناؤ کی سطح میں کمی شکاگو یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابقشادی کے بندھن میں

بندھ جانا لوگوں کے اندر ذہنی تناؤ یا مایوسی کے خطرے کو نمایاں حد تک کم کردیتا ہے۔ تحقیق کے مطابق طویل المعیاد تعلق ان ہارمونز میں تبدیلی لاتا ہے جو تناؤ کا باعث بنتے ہیں۔ محققین کے مطابق اگرچہ شادی کے بعد کی زندگی تناؤ سے بھرپور ہوتی ہے مگر شادی شدہ افراد کے لیے اپنی زندگیوں کے دیگر مسائل پر قابو پانا کافی حد تک آسان ہوتا ہے۔ آپریشنز کے بعد بچنے کا زیادہ امکان ایک اچھا شریک حیات بڑی سرجری کے بعد ریکور کرنے کے میں مددگار ثابت ہوتا ہے جیسے دل کا بائی پاس وغیرہ۔ روچسٹر یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق خوش باش جوڑوں کا بڑی سرجری کے 15 سال بعد بھی زندہ ہونے کا امکان تنہا افراد کے مقابلے میں تین گنا زیادہ وتا ہے۔

محققین کے مطابق اچھا رشتہ لوگوں کو تندرست رہنے میں مدد دیتا ہے تاہم ایسا اسی وقت ہوتا ہے جب جوڑا ایک دوسرے سے مطمئن ہو۔دماغی امراض سے تحفظ شادی شدہ مرد اور خواتین میں متعدد دماغی امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ ایک امریکی تھقیق کے مطابق شادی شدہ جوڑے کے اندر ڈپریشن کی شرح کم ہوتی ہے اور دیگر نفسیاتی عوارض لاحق ہونے کا خطرہ کنوارے افراد یا مطلقہ افراد کے مقابلے میں نمایاں حد تک کم ہوتا ہے۔ بہتر نیند اگر شریک حیات سے تعلق خوشگوار ہے تو آپ کی نیند بھی نامطمئن جوڑوں یا تنہا افراد کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہوتی ہے۔ پٹسبرگ یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق اگر شادی کے بعد تعلق خوش باش ہو تو لوگوں کی نیند کا معیار بہتر ہوجاتا ہے

تاہم ناخوش جوڑوں میں یہ نیند متاثر ہونے کا خدشہ ہوتا ہے اور اگر نیند پوری نہ ہو تو موٹاپے سمیت چڑچڑے پن اور دیگر امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ طویل زندگی شادی کا سب سے بڑا فائدہ طویل العمری ہے۔ مختلف تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ شادی کے بعد جوڑوں کی زندگی کے دورانیے میں کئی برسوں تک کا اضافہ ہوسکتا ہے۔ڈیوک یونیورسٹٰ کی ایک تحقیق کے دوران 5 ہزار افراد کا جائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ لوگوں کی اڈھیر عمری میں شادی شدہ ہونا یا نہ ہونا صحت کو لاحق خطرات پر اثرانداز ہوتا ہے۔ محققین کے مطابق غیرشادی شدہ افراد میں جلد موت کا خطرہ دوگنا زیادہ ہوتا ہے۔

Leave a Comment