بے شک انسان کو قب ر میں اس کی اولاد کی نیکی کی خبر دی جاتی ہے

ارشاد باری تعالی ہے بے شک انسان کو قبر میں اس کی اولاد کی نیکی کی خبر دی جاتی ہے تاکہ اس کی آنکھیں ٹھنڈی ہوں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نیک آدمی کا جنت میں اللہ تعالی ایک درجہ بلند کرتا ہے تو وہ پوچھتا ہے کہ اے اللہ مجھے یہ درجہ کیوں ملا

تو اللہ تعالی فرماتے ہیں تیری اولاد نے تیرے لیے مغفرت کی دعا کی ہے اس لیے ہمیں اپنے والدین کے حق میں دعا کرتے رہنا چاہیے اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اللہ ہمیں والدین کی قدر نصیب فرما اور ان کی بہترین اولاد میں شمار فرما آمین، حضرت علیؓ سے روایت ہے کہ رسول اکرمؐ نے فرمایا! سات ایسے اشخاص ہیں جنہیں تم قب ر میں دفن کرو گے تو ان کے رخ قبلہ سے پھیر دیے جائیں گے، ساتھ ہی فرمایا کہ جاؤ جا کر قب ریں اکھیڑ کر دیکھ لو اگر ایسا نہ پاؤ کہ جیسا میں نے کہا تھا تو کہہ دینا میں نے غلط کہا تھا۔ عرض کی حضورؐ یہ کون لوگ ہیں جن کے رخ قبلہ سے پھیر دیے جائیں گے؟حضورؐ نے ارشاد فرمایا! پہلا شارب الخمر یعنی ش راب پینے والا، ش راب پِلانے والا، شراب بیچنے والا، ش راب خریدنے والا یاش راب کو منتقل کرنے والا ان سب پر اللہ کے

رسولؐ نے لع نت بھیجی ہے۔ ایک روایت میں آتا ہے ش راب پینے والا بت پوجنے والے کی طرح ہے۔ ش رابی جب مرتا ہے اسے مرتے وقت کلمہ نصیب نہیں ہوتا اور دوسرا یہ کہ اس کا قبلہ سے رخ پھیر دیا جاتا ہے۔ نمبر دو: انسانوں کی خرید و فروخت کرنے والا، یعنی وہ افراد جو انسانی اعضاء یا مکمل انسان کی خرید و فروخت کرے اس کا رخ بھی مرنے کے بعد قب ر میں قبلہ سے پھیر دیا جاتا ہے نمبر تین جھوٹی گواہی دینے والا۔ نمبر چار سود کھانےوالا، سود دینا، سود لینا اور سود لکھنا یہ سب اس میں شامل ہیں۔ سودی لین دین کے گناہ کے 70 درجے ہیں اور سب سے کم درجہ اپنی ماں سے زن ا کرنے کے برابر ہے۔ ایسا شخص جو سودی لین دین کرتا ہو موت کے بعد قب ر میں اس کا

رخ بھی قبلہ سے پھیر دیا جائے گا۔نمبر پانچ: کسی کی فوتگی پر نوحے کرنے والی عورت، آنکھوں کا غم اور دل کا غم اللہ کی طرف سے ہے لیکن ہاتھوں کا اور زبان کا غم شیطان کی طرف سے ہے، ایک روایت میں آیا ہے جس نے گریبان نوچے، اپنے منہ پر تھپڑ مارے اور جاہلوں جیسی باتیں کیں اس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے، اسی لئے جب دل غمزدہ ہو تو آنکھوں سے روئیں اس سے شریعت نے منع نہیں کیالیکن واویلا کرنا اور الٹی سیدھی بک بک کرنا یہ کفریہ کلمات ہیں اسی لئے فرمایا نوحے کرنے والی عورت جب قب ر میں دفن ہوگی تو اس کا رخ بھی قبلہ سے پھیر دیا جائے گا۔ نمبر چھ: جو شخص ذخیرہ اندوزی کرتا ہے، ذخیرہ اندوزی انسانوں کی خوراک اور

جانوروں کے چارے وغیرہ کو کہتے ہیں، شریعت نے اس سےمنع فرمایا ہے۔ حضورؐ نے ارشاد فرمایا جس شخص نے 40 دن تک ذخیرہ اندوزی کی، اللہ تعالیٰ اسے چالیس ہزار سال تک ج ہنم کی آگ میں جلائے گا۔ تو ایسے افراد جو ذخیرہ اندوزی کرتے ہیں ان کے رخ بھی ق بر میں قبلہ سے پھیر دیے جائیں گے۔ نمبر سات: جو شخص نماز تو پڑھتا ہے مگر جماعت سے نہیں پڑھتا۔نیکی کی بات کو پھیلانا بھی صدقہ جاریہ ہے اللہ پاک ہم سب کا حامی و ناصر ہو آمین

Leave a Comment