بغیر وضو اللہ جل جلالہ اورحضرت محمد صلی الله عليه وسلم کے نام والی تسبیح کو پڑھنا اور چھوناکیساہے؟

سوال: تسبیح کے دانوں پر اللہ محمد لکھا ہوا ہے، ایسی تسبیح پر ذکر کر سکتے ہیں؟جواب: واضح رہے کہ اول تو ایسی تسبیح بنانی اور خریدنی ہی نہیں چاہیے، کہ جس کی وجہ سے بعد میں اس پر لکھے گئے مبارک اسماء کی بے احترامی اور بے ادبی ہونے کا اندیشہ ہو، بہر کیف ! ایسی تسبیح جس پر” اللہ جل جلالہ ” اور ” محمد صلی الله عليه وسلم ” کے

اسماء مبارکہ کندہ ہوں، ادب کا تقاضہ یہ ہے کہ وضو کی حالت میں پڑھی جائے، البتہ اگر بغیر وضو بھی اس تسبیح پر پڑھ لیں، تو اس کی گنجائش ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔دلائل:رد المحتار: (174/1، ط: دار الفکر)فالوضوء لمطلق الذكر مندوب، وتركه خلاف الأولى، وهو مرجع كراهة التنزيه.واللہ تعالٰی اعلم بالصوابدارالافتاء الاخلاص،کراچیحضرت، کیا ہم لاحولہ کی تسبیح بغیر وضو کے کر سکتے ہیں جب کہ ہمیں وضو بار بار ٹوٹنے کی بیماری بھی ہو؟دوسرے اسمائے حسنی کی تسبیحات بھی بغیر وضو کے پڑھ سکتے ہیں؟بغیر وضو سے میری مراد ہے کہ ہم نے وضو کیا اور ٹوٹ گیا تسبیح جاری رکھ سکتے ہیں؟ دوسرا سوال یہ ہے کہ میں شادی کی شدید خواہش رکھتا ہوں

لیکن نا مرد ہو گیا ہوں کیا کوئی آسان وظیفہ ہے؟جس سے میری طاقت بحال ہو جائے اور جس کو میں بغیر وضو کے بھی پڑھ سکوں؟اللہ کے لئے میری مدد کریں؟بسم الله الرحمن الرحيمفتوی(ھ): 176=102-2/1433 (۱) لاحول ولا قوة الا باللہ العلی العظیم اور اسمائے حسنیٰ کی تسبیح بغیر وضو جاری رکھ سکتے ہیں، افضل یہ ہے کہ باوضوء پڑھا کریں۔ (۲) کسی اچھے طبیب یا ماہر معالج ڈاکٹر سے علاج بھی جاری رکھیں کہ علاج معالجہ کا اختیار کرنا سنت ہے اور ہرنماز کے بعد تین مرتبہ سورہٴ الم نشرح اور اول وآخر درود شریف تین تین دفعہ پڑھنے کا اہتمام رکھیں، یہی عمل رات کو سوتے وقت کرلیا کریں، اپنی نظر اور اپنے دل کی پوری طرح حفاظت رکھیں، بدنگاہی وبدخیالی کے مواقع سے اپنے آپ کو بچاتے رہیں۔

Leave a Comment