عورت کی طلب اور خواہش حد سے بڑھ جانا

اپنے نفس کو اہل کمالات بزرگوں کی عقول کی امداد کے بغیر کب مغلوب کر سکتے ہیں۔ نفس کے مغلوب کرنے کا بہترین تدبیر مرشد کامل کی صحبت ہے۔ اے فنون کےماہر اگر تم کسی کنوئیں کے اندر بیٹھ جاؤاور طلب رزق کی پروانہ کرو تو رزق تمہارے پاس خود چل کر کب آئے گا ؟جوشخص صبر کا طالب ہو رزق اس کے سامنے خود بخود آتا ہے ۔

تکلیف اور کوشش تیری بے صبری سے ہیں۔ خدا نے تجھے ہاتھ دیے ہیں۔ کوئی کام کر ، کمائی کر اوراس سے کسی دوست کی مدد کر۔ جو شخص کسی کسب میں پاؤں رکھتا ہے۔ وہ دوسرے دوستوں کو مدد دیتا ہے۔ اہل عالم کے درمیان پیٹ بھرتے رہنا اور کوئی کام نہ کرنا شرط انصاف نہیں سیدھا طریقہ کام وکسب کرنا ہے۔ تیر ا نفس جب تک دنیاوی جاہ ودولت سے مست ہے۔ یا د رکھیں! کہ تیری روح نے قرب حق کا غیبی خوشہ نہیں چنا۔ جو کوئی جسمانی لذت کی گھاس چرتا ہے وہ بھیڑ بکری کی طرح قربانی ہوجاتا ہے۔ جوکوئی حق کے نور کو اپنے اندر جذب کرتا ہے۔ وہ قرآن کی طرح بابرکت بن جاتا ہے۔ دنیا کے غذا کا تو یہ حال ہے کہ اگر تم کم کھاؤ تو کوے کی طرح بھو کے رہو گے ۔

اور اگر زیادہ کھاجاؤ تو ڈکار تمہارے دماغ کو بند کر دےگا۔ مستقبل سے مراد اپنی مو ت کو یا د رکھنا اور ماضی سے مراد اگلے دوستوں کا مرنا۔ اے انسان ! تو ایک کیڑا ہے۔ گندگی سے بھرا ہوا۔ اس پر بھی تو نے جہان میں اپنی فخر وغرورکا ایک ہنگامہ ڈال رکھا ہے۔ تونے لذت جسمانیہ سے اپنے اوپر پوست پر پوست چڑھا رکھے ہیں۔ اس لیے تو پوست کی طرح جہنم کی آگ اور دھوئیں میں پڑنے کےلائق ہے۔ عورت شہوت میں اندھی ہوجاتی ہے۔ جب اس پر غلبہ لذت ہوتی ہے۔ کیونکہ عورت روئی اور مرد آگ کی مانند ہے۔ کیونکہ جب روئی آگ سے ہمکنار ہوتی ہے۔ تو پھر آگ کےجلنے سے پرہیز کہاں ممکن ہے۔ پس جہاں تک ممکن ہو شہوت کا غلام مت بنو یہ تیر ا گھر اجاڑ دے گی۔

Leave a Comment