رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

عائشہ رضي اللہ تعالی عنہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی محبوب ترین زوجہ تھیں جس کا ثبوت بخاری کی حدیث میں ملتا ہے جس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ لوگوں میں آپ کوکون زیادہ

عائشہ رضي اللہ تعالی عنہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی محبوب ترین زوجہ تھیں جس کا ثبوت بخاری کی حدیث میں ملتا ہے جس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ لوگوں میں آپ کوکون زیادہ محبوب ہے ؟ تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب میں عائشہ رضي اللہ تعالی عنہا کا نام لیا پھر سوال کیا گيا کہ مردوں میں میں سے کون ؟ تونبی صلی اللہ علیہ وسلم کا جواب تھا عائشہ رضي اللہ تعالی عنہا کے والد ۔ – نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عائشہ رضي اللہ تعالی عنہا کے علاوہ کسی اور کنواری عورت سے شادی نہیں کی ۔

– ان یہ بھی خصوصیت ہے کہ عائشہ رضي اللہ تعالی عنہا کے لحاف میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم پروحی کا نزول ہوتا تھا ان کے علاوہ کسی اوربیوی کے لحاف میں کبھی وحی نازل نہیں ہوئ ۔
– عائشہ رضي اللہ تعالی عنہا کی خصوصیت ہے کہ جب اللہ تعالی نے آيت تخيیر نازل فرمائ تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی ابتدا عائشہ رضي اللہ تعالی عنہا سے کرتے ہوۓ انہیں اختیار دیتے ہوۓ فرمایا :
( جلدبازی سے کام نہ لوبلکہ اپنے والدین سے مشورہ لے لو ، توعائشہ رضی اللہ تعالی عنہا نے جواب میں کہا :

کیا میں اس معاملہ میں اپنے والدین سے مشورہ لوں ، میں توبلا شبہ اللہ تعالی اوراس رسول اوردارآخرت چاہتی ہوں ، توباقی ازواج مطہرات نے بھی عائشہ رضي اللہ تعالی عنہا کی پیروی کی ) ۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا !
مردوں میں سے تو بہت سے لوگ کامل گزرے ھیں مگر عورتوں میں سے مریم بنت عمران اور آسیہ زوجہ فرعون کے سوا کوئی کامل نہیں ہوئی اور عائشہ کی فضیلت دوسری عورتوں پر ایسی ھے جیسے ثرید کی دوسرے کھانوں پر
(بخاری کتاب المناقب۔باب فضل عائشہ رضی اللہ عنہا

اللہ سبحانہ وتعالی نے اس اہل افق کے بہتان سے بری کرکے ان کی برات میں وحی نازل فرمادی جومسلمانوں کے گھروں اوران کی نمازوں میں قیامت تک پڑھی جاتی رہے گی ، اوراللہ تعالی نے یہ شھادت دی کہ عائشہ رضي اللہ تعالی عنہا پاکازعورتوں میں سے ہیں ۔– ان کی یہ بھیاوراللہ تعالی نے عائشہ رضي اللہ تعالی عہنا سے مغفرت اور رزق کریم کا وعدہ فرمایا اور یہ بتایا کہ ان کے بارہ میں جو بہتان لگایا اس میں ان کی بہتری تھی نہ کہ کوئ شر اورعیب ، اورنہ ہی اس سے ان کی شان میں کوئ کمی ہوئ بلکہ اللہ تعالی نے اس سے ان کی سان منزلت میں اضافہ فرمایا ، اوران کی قدرومنزلت اونچی فرمائ ، اورآسمان وزمین میں بسنے والوں میں اس کی بنا پرکتنی فضیلت ومنقبت حاصل ہوئ اوراچھا ذکر باقی رہا ۔ خصوصیت ہے کہ

جب اکابر صحابہ کرام میں سے کسی ایک پر کسی مسئلہ میں اشکال پیدا ہوتا تووہ عائشہ رضي اللہ تعالی عنہا سے پوچھتے تو وہ حل ہوجاتا ۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عائشہ رضي اللہ تعالی عنہا کے گھر میں ان کی باری والے دن ان کی گود میں وفات پائ اور ان کے گھرمیں ہے دفن ہوۓ ۔– عائشہ رضي اللہ تعالی عنہا کی خصوصیت ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عائشہ رضي اللہ تعالی عنہا کے گھر میں ان کی باری والے دن ان کی گود میں وفات پائ اور ان کے گھرمیں ہے دفن ہوۓ ۔

شادی سے قبل خواب میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرشتے نے عائشہ رضي اللہ تعالی عنہا کی ایک ریشمی کپڑے میں لپٹی ہوئ تصویر دکھائ تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر یہ اللہ تعالی کی جانب سے ہے تو اللہ تعالی اسے پورا کرےگا ۔
لوگ عائشہ رضي اللہ تعالی عنہا کی باری والے دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم کوتحفے تحائف بھیج کرنبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خوشی حاصل کرتے تھے اس لیے کہ وہ اپنی محبوب ترین زوجہ کے گھر میں ہوتے ۔ ا ھـ جلاء الافھام ص( 237 – 241 ) ۔– ان کی

خصوصیات میں سے یہ بھی ہےدنیا اور آخرت میں رفیقہ حیات
ابن ابی ملیکۃ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سےروایت کرتے ھیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
”جبریل علیہ السلام اس کی تصویر سبز رنگ کی ریشم میں لپیٹ کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لاۓ اور کہا کہ یہ تیری دنیا اور آخرت میں رفیقہ حیات ھے”!

Leave a Comment