قبل از وقت اور اچانک م وت سے پہلے ظاہر ہونے والی بڑی نشانی۔۔۔

زندگی اور م وت رب کائنات کے اختیار میں ہے اس لیے یہ کہنا کے کون کتنا عرصہ زندہ رہے گا ابھی انسانی عقل کے بس کی بات نہیں ہے لیکن رب کی رحمن ذات نے انسان کو علم جیسی نعمت دی ہے اور اہل علم نشانیوں کو سمجھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس آرٹیکل میں انسان کی عمر پر ہونے والی ایک تحقیق کو شامل کیا جا رہا ہے جس سے سائنسدانوں نے ایک ایسی نشانی کا پتہ چلایا ہے جو اچانک اور بے وقت موت کی وجہ بن سکتی ہے۔ جنرل آف

گرانٹولوجی میں شائع ہونی والی ایک رپورٹ کے مطابق جس میں تقریباً 3 ہزار افراد کے قریب رضاکاروں پر تحقیق کی گئی اور ان سے ان کی امور زندگی کے متعلق مختلف سوالات کیے گئے جس میں ان سے پُوچھا گیا کہ اگر وہ درخت لگاتےہیں یا روزانہ آدھا گھنٹہ چہل قدمی کرتے ہیں یا گھر وغیرہ کے کام کرتے ہیں تو ان کاموں کو کرنے سے وہ کتنی تھکاؤٹ محسوس کرتے ہیں؟۔ قبل از وقت موت کا خطرہ اس تحقیق کے نتائج سے سائنسدانوں نے اخذ کیا کہ جو افراد ضرورت سے زیادہ تھکاوٹ محسوس کرتے ہیں ان میں قبل از وقت موت کا خدشہ زیادہ ہوتا ہے یعنی وہ انسانی اوسط عمر سے پہلے اپنی عمر پوری کر

جاتے ہیں اور ایسے افراد کو زیادہ تر ہارٹ اٹیک، فالج، برین ہیمبرج جیسی بیماریاں اچانک اپنا شکار بنا سکتی ہیں۔ تحقیق میں شامل سائنسدانوں کے مطابق جو لوگ زیادہ تھکاوٹ محسوس کرتے ہیں اور پہلے سے ہی کوئی لاعلاج بیماری یا ذہنی تناؤ کا شکار ہیں، ان کی جلد م وت کا خطرہ سب سے زیادہ ہوتا ہے۔ ایسے لوگوں کو اپنی صحت پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہوتی ہے اور انہیں ڈاکٹرز سے رابطے میں رہنے کی ضرورت ہے تاکہ بروقت علاج سے بڑی پریشانی سے بچا جا سکے۔ نشانیوں پر غور کرنا جو لوگ غور کرتے ہیں انہیں پتہ چل جاتا ہے کہ کائنات میں کوئی بھی تبدیلی پیدا ہونے سے پہلے نشانیاں

ظاہر ہونا شروع کر دیتی ہیں۔ اسی طرح جب جسم میں کوئی بڑی خرابی پیدا ہونے والی ہوتی ہے تو جسم پر اسکی نشانیاں پہلے ظاہر ہونا شروع کر دیتی ہیں اور تھکاوٹ بہت سی دائمی بیماریوں کی ایک علامت ہے جسے ہرگز نظر انداز نہیں کرنا چاہیے اور سمجھنا چاہیے کہ اس کے پیدا ہونے کی وجوہات کیا ہیں اور ایسے موقع پر لاپراہی کی بڑی قیمت ادا کرنا پڑ سکتی ہے۔ بچنا کیسے ہے رب کریم نے موت کا ایک وقت مقرر کیا ہُوا ہے جسے آگے پیچھے کرنا انسان کی بس کی بات نہیں لیکن انسان کے اختیار میں ہے کہ وہ اپنی طرز زندگی سے اپنی صحت کو بہتر بنائے اور جتنا عرصہ زندہ رہے صحت مند طریقے سے زندہ رہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ زندگی کو لمبا کرنے کے لیے ان 3 بنیادی چیزوں پر عمل کرلیں۔ نمبر 1 خوراک اچھی کرلیں، نمبر 2 ورزش کریں، نمبر 3

خوش رہنا سیکھ لیں۔ نوٹ: اگر آپ شدید تھکاوٹ محسوس کر رہے ہیں تو آپ کے لیے بہتر یہی ہے کہ فوراً اپنے معالج سے اپنا مکمل چیک اپ کروائیں تا کہ تھکاوٹ کی اصل وجہ سامنے آ سکے۔ عام طور پر ضروری غذائی اجزا جیسے وٹامنز اور منرلز کی کمی تھکاوٹ کی صورت میں ظاہر ہونا شروع کرتی ہے اور اگر اسے ایک لمبے عرصے تک نظر انداز کیا جاتا رہے تو یہ کئی دائمی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے

Leave a Comment