شوہر بدکردار ہے تو بیوی؟ اہم اور گہری باتیں۔۔۔

شادی سے پہلے مرد بولتا ہے اظہار محبت وغیرہ کرتا ہے اور عورت سنتی ہے شادی کے بعد عورت بولتی ہے اور مرد سنتا ہے ۔ یہ ایک روز یہ دونوں بولتے ہیں اورمحلے والے سنتے ہیں جس کی زندگی میں یہ تین مرحلے نہ آئیں اسے مکمل یا کامیاب نہیں سمجھاجاتا۔ محبت ہے کا صیغہ ہے یہ تھا اور تھی نہیں ہوتی۔ کبھی کوئی مجھ سے یہ پوچھے کہ تم نے زندگی میں سب سے زیادہ کیاکیا؟ تو میں بغیر رکے کہوں انتظار۔ کبھی کسی اچھے لمحے کے ٹھہر جانے کا،

کبھی کسی دعا کی قبولیت کا، کبھی نصیب کے بدلنے کا، کبھی کسی کا میری محبت میں مبتلا ہوجانے کااور کبھی کسی بہت اپنے کا لوٹ آنے کا۔ محبت دراصل کیا ہے؟ میرا ماننا ہے کہ محبت عزت کا دوسرا نام ہے ویلیو دینے کا نام ہے ۔آسان لفظوں میں آپ کو ایک ایسا انسان مل جائے جو آپ کی قدر کرتا ہے۔ اور اس نے ساری دنیا کو چھوڑ کر اور آپ کو چنا ہے۔ آپ کے پاس ہونے سے اسے سکون ملتا ہے۔ ٹھیک وقت پر پیئے ہوئے کڑوے گھونٹ انسان کی زندگی کو میٹھا کردیتے ہیں۔ عورت کو خوبصورت کہلوانے کے بجائے بہادر اور ذہین کہلوانا چاہیے۔ اگر گندے کپڑوں میں شرم آتی ہے، تو گند ی سوچ رکھنے میں بھی شرم

آنی چاہیے۔ سب سے مشکل ہے اذیت یہ گوارہ کرنا دل سے اترے ہوئے لوگوں میں گزارہ کرنا۔ شوہ ربدکردار ہوتو بیوی کو صبر کی تلقین کی جاتی ہے ۔ اور اگر بیوی بدکردار ہوتو شوہر کو طلاق دینے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔.اپنی عورت کا سائبان بننے کے لیے اسے معاشرے کی سرد گرم سے بچاکر رکھتا ہے اپنا آپ مارتا ہے کماتا ہے۔ اور اس پیسے سے اپنی عورت کیلئے دنیا کی ہر سہولت خریدتا ہے قدر کریں اس کی جس کی وجہ سے آپ ایک محفو ظ چھت تلے بیٹھ کر ایک آسائش بھر ی زندگی گزار رہی ہیں۔ لڑکے نے اپنے بابا سے پوچھا بابا مرد کوکیسے پتا چلے اس کا کردار کیسا ہے کیونکہ کوئی شخص خود کو غلط

نہیں کہتا بابا نے کہا جب تمہاری خواہش ہو کہ تمہاری بیٹی بہن کو تم جیسا مرد ملے تو سمجھ جاؤ تم حق پر ہو ورنہ خود کو سد ھار لو۔ افسوس لوگ چلے جاتے ہیں زندگی سے لیکن بچھڑتے ہوئے یادوں کو تالے لگانا بھول جاتے ہیں۔ بچھڑنے والے بچھڑجاتے ہیں۔ لیکن اپنے پیچھو ایک نشان رقم کر جاتے ہیں اور ان نشانوں کو مٹانا ہرگز کسی کے بس کی بات نہیں ہوتی۔ جب کوئی مرد کسی عورت کے لیے روتا ہے تو سمجھ لیں وہ کسی اور سے محبت نہیں کرسکتا ۔ محبت کے لیے ایسے لوگوں ڈ ھو نڈیں جن کے ماضی نے انہیں توڑ دیا ہو جن کی خواہشیں دم توڑ چکی ہوں ، جو جینا بھول چکے ہو۔ وہی لوگ زندگی کی

حقیقت سمجھتے ہیں وہی جانتے ہیں کہ درد کیا ہوتا ہے ایسے لوگ کبھی بھی کسی کے جذبات سے نہیں کھیلتے ۔ مرد بھی عجیب ہے محبت عورت کا جسم دیکھ کر کرتا ہے عورت بھی عجیب ہے جسم دیکھ کر مرد سے عزت کی امید رکھتی ہے۔ مرد کو کمانے کے قابل اس کے والدین بناتے ہیں مگر حق اس کی کمائی پربیوی صرف اپنا حق سمجھتی ہے۔

Leave a Comment