گھر میں رکھا جھاڑو گھر کیسے اُجاڑ دیتا ہے؟عورت کی یہ معمولی سی غلطی سارا گھر اُجاڑ دیتی ہے۔

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ آج جو عوام میں مشہور ہے کہ مغرب کی اذان کے بعد گھر میں جھاڑو نہیں لگانا چاہیے کہ جھاڑو لگانے سے برکت چلی جاتی ہے گھر سےتو کہنے کا مطلب یہ ہے کہ کیا صحیح ہے کیا غلط جواب عنایت فرمائیں المستفتی:- محمد نوازش رضا سمستی پور بہارقرآن و حدیث میں صفائی کے لیے کوئی وقت مقرر نہیں ہے،

جب بھی صفائی کی ضرورت ہو اسے کرنا چاہیے۔ بالفرض شام کے وقت آپ کے گھر میں گندگی پھیل جائے اور پورے گھر میں اس گندگی سے بدبو پھیل جائے تو کیا آپ صبح تک انتظار کریں گے؟ اس لیے صفائی کا کوئی وقت مقرر نہیں ہے۔ جب بھی اس کی ضرورت ہو اسی وقت اسے کرنا چاہیے تو یہ زیادہ مستحسن ہے۔اس تحریر میں قرآن کریم میں نازل کی گئی ایک سورہ الفاتحہ کی آیت نمبر چار یعنی ایاک نعبد وایاک نستعین کا وظیفہ شیئر کیاجارہا ہے جو بھی اس عمل کو کرلے گا اللہ اس کے ہر مقصد کو پورا فرمائیں گے کیونکہ اللہ کے قبضہ قدرت میں ہر چیز ہے اللہ کچھ بھی کر سکتے ہیں اللہ ہر چیز پر قادر ہیں۔یہ وظیفہ سورۃ الفاتحہ کی آیت نمبر 4 کا ہےجس کو صبح شام میں 100 مرتبہ پڑھنا ہے

اس کے پڑھنے سے آپ کو بہت ہی زیادہ فوائد حاصل ہوں گے۔نہایت آسان وظیفہ ہے۔کرنا آپ نے یہ ہے کسی بھی وقت اس کے لئے کوئی وقت مقرر نہیں ہے آپ کسی بھی وقت اس وظیفہ کو کرسکتے ہیں۔ ایک جگہ بیٹھ کر آپ نے اول و آخر گیارہ مرتبہ درود پاک پڑھنا ہے کیونکہ درود شریف پڑھنے سے اللہ تعالیٰ قبولیت کے مقام تک پہنچا دیتے ہیں اس عمل کو کیونکہ نبی کریم ﷺ پر جب آپ ایک مرتبہ درود شریف بھیجتے ہیں تو دس رحمتیں آپ پر نازل ہوتی ہیں جب آپ گیارہ مرتبہ درود شریف بھیجیں گےتو 110 رحمتیں آپ پر نازل ہوں گے ۔ جب آگے پیچھے عمل کے 110 رحمتیں آگے اور 110 پیچھے جب آپ لگائیں گے تو انشاء اللہ آپ کا عمل مقبولیت کے درجے کو پہنچ جاتا ہے تو ہر وظیفہ جو بھی کیا کریں

اگر اس میں ذکر نہیں بھی کیاجاتا ہے۔ درود شریف کا تو درود شریف لازمی پڑھ لیا کریں رحمتوں کی بھر مار ہوجائے گی۔کرنا یہ ہے کہ گیارہ گیارہ مرتبہ اول و آخر درود شریف پڑھ لیناہے اور پھر ایک تسبیح پڑھ لینی ہے ایاک نعبد وایاک نستعین۔اللہ تعالیٰ کو اعتراف بہت پسند ہے اپنے بندے کا بندہ اپنی عاجزی دکھاتا ہے اور اللہ کو معبود حقیقی مانتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے حاجات کو طلب فرماتا ہے جب حاجات کو اللہ سےطلب کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ کو انسان کی یہ عاجزی بہت پسند ہے اللہ چاہتے ہیں کہ اللہ کا بندہ اس کے آگے عاجزی اختیارکر کے اللہ ہی سے مدد مانگے ۔ بے شک اس دنیا میں آزمائش کے لئے ہی تو بھیجا ہے اللہ نے اللہ یہ ہی تو دیکھنا چاہتے ہیں۔ کہ ہم اگر مشکلات میں ہوتے ہیں تو کیا ہم اللہ کا در چھوڑ کر کسی اور سے مانگتے ہیں اللہ یہی تو دیکھنا چاہتا ہے

مشکلات انسان پر ایسے حالات اللہ تبھی بھیجتے ہیں جب اللہ ہمیں آزمانا چاہتے ہیں ہر ایک پر آزمائش آتی ہے تو ایسے وقت میں ڈٹ کے کھڑے رہنا اور صرف اللہ کی عبادت کرنا اور اللہ سے ہی مدد چاہنا یہی اصل مومن ہوتا ہےوہی اصل مومن ہوتا ہے جو مشکل حالات میں بھی اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھے اور اللہ کے سامنے جھکے اور اللہ ہی سے مدد مانگے۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو ۔ آمین

Leave a Comment